پٹنہ:18 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) پٹنہ کی ایک عدالت میں بی جے پی کا ’وقف کارکن‘ ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص نے گزشتہ ماہ پرکاش نارائن ہوائی اڈے کے احاطے میں اس کے ساتھ مارپیٹ اور لوٹ ۔پاٹ کا الزام لگاتے ہوئے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، ان کی نجی سکریٹری ، بی جے پی کے دو ممبران اسمبلی اور دیگر لوگوں کے خلاف جمعرات کو ایک مقدمہ درج کرایا ہے۔ شکایت کنندہ سنجیو ورما نے پٹنہ کے عدالتی مجسٹریٹ کمار گنجن کی عدالت میں تعزیراتِ ہند کی دفعہ 147، 323، 379 اور 392 کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے ۔ جس میں روی شنکر، ممبر اسمبلی ارون کمار سنہا اور نتن نوین، وزیر قانون کے پی اے سنجیو کمار سنگھ اور پانچ دیگر لوگوں کے علاوہ 10 گمنام لوگوں کو بطورِ ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ خود کو بی جے پی کا’وقف کارکن‘ بتانے والے ورما نے الزام لگایا ہے کہ وہ 23 مارچ کو ہوائی اڈے پر تھے، جب پٹنہ صاحب سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کا اعلان کئے جانے کے بعد روی شنکر پہلی بار پٹنہ شہر میں آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ غیر مطمئن بی جے پی حامی جائے حادثہ پر موجود تھے، جو مرکزی وزیر کو امیدوار کا اعلان کئے جانے سے ناراض تھے اور انہوں نے کچھ دیگر امیدواروں کے دعوے کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگایا تھا۔ شکایت کنندہ نے دعوی کیا ہے کہ وہ اپنے کچھ دوستوں (جو کہ ’پارٹی کے وقف کارکن‘ ہیں) کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود تھے ،لیکن وہ ان مظاہرین کے ساتھ شریک نہیں تھے ۔ جنہوں نے ’روی شنکر پرساد واپس جاؤ‘ جیسے نعرے لگائے اور سیاہ پرچم لہرائے۔ ورما نے الزام لگایا ہے کہ جب روی شنکر کے حامی ’ تشدد پر آمادہ ہوگئے ، تو وہ اور ان کے ساتھی خود کو بچانے کے لئے اس جگہ سے دور جانے لگے ،لیکن وزیر اور دونوں ممبران اسمبلی نے ان کا پیچھا کرنے اور ان پر حملہ کرنے کے لئے اپنے حامیوں کو اکسایا۔ ورما نے آگے الزام لگایا ہے کہ روی شنکر کی امیدواری کی مخالفت کرنے کی ’ہمت ‘کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے حامیوں نے انہیں پکڑ لیااور گھونسے اور لات کی بارش کردی حتیٰ کہ گالیاں دیں۔شکایت کنندہ نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ حملہ آوروں نے ان سے 3500 روپے چھین لئے، جو انہوں نے اپنی شرٹ کی جیب میں رکھے تھے۔ ورما نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے بعد میں ان کی تحریری شکایت پر غور کرنے سے انکار کردیا جب وہ آفس پارٹی گئے، تو انہیں عہدیداروں کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی کہ ’مناسب کارروائی کی جائے گی‘، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔